خبریں

"لعنت" کے  بارے  میں  آپ  کی  کیا  رائے  ہے  ؟  

۱) "لعنت”کا موضوع قرآنی موضوعات میں سے ایک ہے اوریہ امر ثابت ہو جانے کے بعد کسی روائی دلیل کی ضرورت نہیں ہے اور علمائے کرام بھی قرآنی دلیل کی پیروی کرتے ہوئے اسے ثابت قرار دیتے ہیں ۔

۲) پیغمبر اکرم (ص) اور آئمہ اطہار (ع) سے بھی لعنت کے باب میں روایات وارد ہوئی ہیں کہ جن کی صحّت اور ضعف کی اپنے مقام پر تحقیق ضروری ہے ۔

۳) لعنت کا موضوع بھی دوسرے احکام کی طرح؛ اگر تکفیر ، قتل ، مذہب کو نقصان اور مومنین کی اذیت وآزار وغیرہ کی صورت میں اس کا ضرّر اس کی مصلحت سے زیادہ ہو تو حکمِ ثانوی کے تحت عدم جواز کے زمرے میں شامل ہے۔

۴)  اسی طرح ہم دوسروں کے مقدسات کا نام لے کر ان پر لعنت کرنے ، انہیں برا بھلا کہنے اور ان کی بے حرمتی کرنے کو جائز نہیں سمجھتے بلکہ لعنت بطور کلی کی جانی چاہیے جیسے «اَللّهُمَّ الْعَنْ اَوَّلَ ظالِمٍ ظَلَمَ حَقَّ مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ»واللّهم العن أعداءآل محمدو…

  • خصوصی ویڈیوز