استفتائات

اگر انسان کا بدن پیشاب سے نجس ہو جائے اور وہ اس کو قلیل پانی کے ساتھ پاک کرنا چاہے تو عام طور پر اس کے دو طریقے ہیں: (1) سب سے پہلے سر کو دھوئے اور اس کے بعد جسم کے دیگر اعضا کو ایک ایک کر کے دھوئے تاکہ سارے اعضا پاک ہو جائیں۔ (2) فوّارے کے نیچے کھڑا ہو جائے تاکہ پانی بدن سے ہوتا ہوا پاؤں سے نکل جائے۔ پس پہلی مرتبہ دھونے کے بعد جو پانی بدن سے جدا ہوتا ہے، وہ نجس ہو گا اور (بدن کے) نجس حصے کو پاک نہیں کرے گا۔ لہٰذا وہ شخص فوارے سے ہٹ جاتا ہے اور دوبارہ اس کے نیچے جاتا ہے تاکہ اس کا بدن پاک ہو جائے۔ آپ کے نزدیک ان میں سے کون سا طریقہ صحیح ہے؟

آبِ غسالہ (نجس چیز کو دھوتے وقت اس سے جدا ہونے والا پانی) کہ جو پاکی کا موجب بنتا ہے؛ (نجس مقام) سے متصل پاک مقامات کو نجس نہیں کرتا۔ لہٰذا انہیں پاک کرنے کی ضرورت نہیں ہے خواہ یہ مقامات بدن یا لباس ہوں یا دیگر نجس اشیا۔ پس جو پانی دھلے جسم سے جدا ہوتا ہے؛ اگر اس کے جدا ہونے کے بعد وہ جگہ پاک ہو جاتی ہے تو وہ پاک ہے لیکن اگر نجس مقام کو پاک نہ کرے جیسے مقام پیشاب کو قلیل پانی سے دھونے کی صورت میں ہوتا ہے، تو اسے دوبارہ دھونا پڑے گا اور اگر اس کو دوسری دفعہ دھو دیا جائے تو وہ مقام پاک ہو جائے گا چاہے دھونے کا طریقہ کوئی بھی ہو (جیسے پانی ڈالا جائے یا فوارے کے نیچے کھڑے ہوا جائے وغیرہ)۔ قلیل پانی کے ساتھ کئی مرتبہ دھوتے کی صورت میں پانی کوبند کرنے اور کھولنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ پانی کا مسلسل جاری ہونا اور نجاست کا برطرف ہونا، صفائی ستھرائی کا باعث بنتا ہے ۔




  • مربوطہ استفتائات