خبریں

آپ نے پروگرام" مطارحات فی العقیدۃ" میں "اسلامِ حدیث سے اسلامِ قرآن تک" کے موضوع پر گفتگو کے دوران جو کچھ بیان کیا اور معتبر شیعہ منابع میں موجود احادیث پر جو اشکالات کیے؛ اس کے بعد یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب جامع الشّرائط فقہا کے فقہی رسالوں میں موجود شرعی احکام کو قرآن و سنّت سے استنباط کیا گیا ہے؛چلیں، قرآن کریم سے احکام کو اخذ کرنے کی صورت میں تو بحث کی گنجائش نہیں ہےلیکن اگر سنّت سے ان کا استخراج کیا گیا ہو توکس بنا پر یہ بات یقین سے کہی جاسکتی ہے کہ عالم نے جن احادیث پر اعتماد کیا ہے اور ان کا سہارا لیا ہے، وہ صحیح اور معتبر ہیں؟  

علما نے علم درایہ اور علم رجال میں ایسے مورد اعتماد پیمانے بیان کیے ہیں کہ جن کے ذریعے حدیث کے متن اور سند کا جائزہ لیا جاتا ہے،لہٰذا فقیہ کے لیے ضروری ہے کہ اپنے استنباط میں ان پر اعتماد کرے ۔

  • خصوصی ویڈیوز