استفتائات

حاجی کو کن مقامات سے تلبیہ کے ساتھ احرام باندھنا چاہیے ؟

اس کو ان جگہوں سے احرام باندھنا چاہیے جن کو شارع مقدس اسلام نے معین کیا ہے ان مقررہ مقامات سے بغیر احرام باندھے عبور کرنا یا ان سے قبل احرام باندھنا جائز نہیں ہے ۔ میقات مندرجہ ذیل ہیں : ۱: "مسجد شجرہ" جو مدینہ کے قریب "ذی الحلیفہ" کے علاقہ میں واقع ہے اور یہ اہل مدینہ اور ان لوگوں کا میقات ہے جو مدینہ کے راستے حج کرنا چاہتے ہیں ۔ ۲ : "وادی عقیق" يہ اہل عراق و نجد اور جو لوگ عمرہ کيلئے اس سے گزرتے ہيں ان کا ميقات ہے ۔ ۳: "جحفہ" اور وہاں تعمیر کی گئی مسجد ، يہ اہل شام ، مصر ، شمالی افريقہ اور ان لوگوں کا ميقات ہے جو عمرہ کيلئے یہاں سے گزرتے ہيں ۔ ۴: "يلملم" نامی پہاڑ ، يہ اہل يمن اور ان لوگوں کا ميقات ہے جو یہاں سے گزرتے ہيں ۔ ۵: "قرن المنازل" ، يہ اہل طائف اور ان لوگوں کا ميقات ہے جو عمرہ کيلئے اس جگہ سے گزرتے ہيں اور اس مقام پر مسجد یا مسجد کے علاوہ کسی جگہ سے احرام باندھنا کافی ہے۔ ۶: مکہ جو حج تمتع کے لیے میقات ہے اسی طرح مسجد الحرام میں ہونے والی ہر قسم کی تعمیر و توسیع پر مسجد کے احکام لاگو ہوں گے ۔ ۷: وہ افراد جن کے گھر مذکورہ مقامات کے بعد مکہ کی سمت واقع ہیں ان پر مذکورہ کسی بھی میقات کی طرف واپس لوٹ کر احرام باندھنا واجب نہیں ہے بلکہ یہ افراد اپنے گھروں سے ہی احرام باندھ سکتے ہیں ۔ ۸: "جعرانہ" یہ حج قران و افراد کا قصد کرنے والے اہل مکہ کے لیے میقات ہے اسی طرح یہ افراد مکہ سے بھی احرام باندھ سکتے ہیں ۔ ۹: "مسجد شجرہ" کا متوازی مقام ان افراد کے لیے میقات ہے جو مدینہ کے علاوہ کسی اور راستے سے مکہ جانے کا قصد رکھتے ہیں ۔ ۱۰: "ادنی الحل" یہ عمرہ مفردہ کے لیے میقات ہے وہ لوگ جو حج قران و افراد سے فارغ ہونے کے بعد عمرہ مفردہ کرنا چاہتے ہوں۔




  • مربوطہ استفتائات