استفتائات

کیا والدین پر واجب ہے کہ اپنی بیٹی کو زبردستی حجاب کا پابند بنائیں درحالنکہ وہ خود اس سے اجتناب کرتے ہیں؟

والد کو چاہیے کہ بیٹی کے سنِ بلوغ تک پہنچنے سے پہلے اسے حجاب کی عادت ڈالے اور بالغ ہونے کے بعد اسے حجاب کے فوائد اور مخالفت کے نقصانات بتائے اور اگر وہ قانع نہ ہوئی تو باپ پر واجب ہے کہ امر بمعروف اور نہی از منکر کرے اور اس حوالے سے مراتب کا خیال رکھتے ہوئے تدریج کے ساتھ حجاب کا حکم دے اور بیٹی کے حجاب نہ کرنے پر اپنے غصے کا اظہار کرے اور اگر یہ چیز کار آمد ثابت نہ ہو تو زبان سے ڈانٹ ڈاپٹ کرے اور اس چیز کو جاری رکھے یہاں تک کہ وہ حجاب کی رعایت کرنے لگے ۔ یہ سب کچھ امر بمعروف اور نہی از منکر کی شرائط جیسا کہ نقصان وغیرہ سے بچنا ،کا خیال رکھتے ہوئے انجام دیا جائے  ۔ پس اگر وہ والدین کی نصیحت پر دھیان نہ دے تو ان سے نصیحت کرنے اور تعلیم دینے کا وجوب ساقط ہو جائے گا ۔ ابو بصیر کہتے ہیں کہ ہم نے امام صادق(ع) سے اللہ تعالی کے اس فرمان : «قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارً‌ا وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَ‌ةُ»(اے ایمان والو! اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو اس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں)(تحریم :۶) کے بارے  میں سوال کیا کہ ہم خود کو تو بچا سکتے ہیں لیکن اہل و عیال کو کس طرح بچائیں ؟ امام (ع) نے فرمایا : جس چیز کا خدا نے حکم دیا ہے اس کا حکم دو اور جس سے خدا نے منع کیا ہے اس سے روکو ؛ پس اگر انہوں نے تمہاری فرمانبرداری کی تو تم نے ان کو بچا لیا اور اگر انہوں نے تمہاری نافرمانی کی تو تم نے اپنا فریضہ ادا کر دیا ہے ۔




  • مربوطہ استفتائات