استفتائات

بالفرض اگر کسی شخص کی ایک سے زیادہ بیویاں ہوں تو اس صورت میں وہ ان کے درمیان راتوں کو کس طرح تقسیم کرے گا؟

بیویوں کے متعدد ہونے کی صورت میں راتوں کو تقسیم کرنا ابتداً واجب نہیں ہے ؛ اس معنی میں کہ اگر وہ ان سب کو سفر وغیرہ کے لیے ترک کرنا چاہے ، تو کر سکتا ہے ۔ مرد کی چار راتوں میں سے ہر رات ایک بیوی کے لیے ہے پس اگر وہ ایک رات کسی ایک بیوی کے پاس بسر کرتا ہے تو ضروری ہے کہ اگلی رات کسی دوسری بیوی کے پاس گزارے ۔ اگر چار بیویاں ہوں تو ہر رات ان میں سے کسی ایک کے پاس رہے ؛ لیکن اگر ان کی تعداد چار سے کم ہو تو چار راتوں میں سے باقی بچنے والی رات مرد کی ہے جہاں اور ان میں سے جس کے ساتھ چاہے بسر کرے ۔ بیتوتہ میں بیویوں کے ساتھ رہنا واجب ہے نہ کہ جماع کرنا ، پس یہی کہ ان کو تمکین دے کفایت کرتا ہے اور اگر عرف میں پاس رہنا اور بیتوتہ کرنا صادق آجائے تو کافی ہے ۔




  • مربوطہ استفتائات