استفتائات

کیا شوہر کو یہ حق حاصل ہے کہ اپنی بیویوں کے ساتھ برتاؤ ، حسن معاشرت اور نان و نفقہ دینے میں فرق کرے ؟ بالخصوص اگر یہ کام دوسری بیوی سے نفرت پیدا ہونے کے بعد اور اس سے جان چھڑانے کے لیے انجام دے ؟ اس کا راہ حل کیا ہے ؟

اکثر اوقات ایک سے زیادہ بیویاں ہونے کی صورت میں اس قسم کی مشکلات پیش آتی ہیں اور یہ سب کچھ دینی تعلیمات سے دوری اور حقوق و واجبات کی پابندی نہ کرنے کی وجہ سے ہوتا ہے ۔ پس اگر میاں بیوی دونوں ایک دوسرے کے حقوق و فرائض سے آگاہ ہوں تو یہ مشکلات پیش نہیں آئیں گی ۔ ان میں سے اہم ترین مورد یہ ہے کہ دونوں صبر اور ایثار سے کام لیں تاکہ مشکلات سے چھٹکارا حاصل ہو ۔ خدا فرماتا ہے : «ادْفَعْ‏ بِالَّتي‏ هِيَ أَحْسَنُ فَإِذَا الَّذي بَيْنَكَ وَ بَيْنَهُ عَداوَةٌ كَأَنَّهُ وَلِيٌّ حمیم» (برائی کو بہتر (طریقے) سے دور کیا کرو سو نتیجتاً وہ شخص کہ تمہارے اور جس کے درمیان دشمنی تھی گویا وہ گرم جوش دوست ہو جائے گا) فصلت:34 جان لیں کہ میاں بیوی کے تعلقات کی بنیاد بے رخی اور بد خلقی پر نہیں ہے بلکہ محبت اور وابستگی پر قائم ہے، پس ایک دوسرے کے ساتھ شفقت کے ساتھ پیش آئیں تاکہ آپ کے اس رویے سے مدمقابل بھی نیک اور مہربان بن جائے ۔ انشااللہ




  • مربوطہ استفتائات