مقالات و آراء

  • شہید باقر صدر (رہ) کا سقیفہ کے بارے میں نظریہ

  • کہتے ہيں: سقيفہ بنی ساعدہ ، ہوس و انحراف کی گھڑی تھی سقيفہ بنی ساعدہ، امت ميں جنون اور کجروی کی گھڑی تھی۔ فرماتے ہيں : جس گھڑی وہ علی(ع) کو چھوڑ کر ابوبکر کی طرف چلے گئے، وہ ہوس اور کجروی کی گھڑی تھی ۔ انہوں نے اس فعل سے اپنی ہی بدبختی کا سامان کيا اور اپنے پروردگار کی کتاب کی مخالفت کی اور اپنی حدود سے تجاوز کيا۔
    ايک دوسری عبارت ميں سقيفہ کو دلدل سے تعبير کرتے ہيں جس ميں امّت پھنس گئی۔ آپ جانتے ہيں کہ اگر کوئی دلدل ميں گر پڑے تو کيا آرام سے باہر نکل سکتا ہے يا نہيں ؟ نہیں نکل سکتا ۔ فرماتے ہيں : جس چيز کی سقيفہ ميں بنياد رکھی گئی وہ سقيفہ جو ايک دلدل تھا، جس نے امت کو آلودہ کر ديا۔ يہ وہ دلدل تھی جس نے امت کی پيشانی کو داغدار کر ديا ۔
    يہ ہيں محمد باقر صدر جی ہاں ! البتہ ان کی ديگر عبارتيں بھی ہيں؛ جس وقت وہ دوسروں کے ساتھ گفتگو کرنا چاہتے ہيں فرماتے ہيں : فاطمی کردار کا خلاصہ يہ ہے کہ صديقہ(ع) صديق سے مطالبہ کر رہی ہيں ۔ ارے ديکھیئے! انہوں نے ابوبکر کو صديق کہہ ڈالا !!! نہيں ! آپ فقط اسی عبارت کو ديکھ رہے ہيں؟ ان کی اور عبارتيں بھی ہيں۔ جب وہ مخالفين کے ساتھ ہم کلام ہوتے ہيں وہاں پر يہ بے معنی ہو گا کہ آپ کہيں : صديقہ(ع) نے ملعون وغیرہ… سے مطالبہ کيا !پھر يہ مکالمے کی منطق نہيں رہے گی ، علم کی منطق يہ نہيں ہے۔ لہذا آپ ديکھتے ہيں کہ قرآن کريم بھی اُس منطق کے ساتھ بات نہيں کرتا ۔

    • تاریخ : 2017/02/22
    • صارفین کی تعداد : 1088

  • خصوصی ویڈیوز