مقالات و آراء

  • تزکیہ نفس کی اہمیت (۳)

  • تزکیہ نفس کی اہمیت (۳)

    تیسرا حصہ

    نفس اور قوائے اربعہ

    علم اخلاق میں جن اہم ترین قوا کے بارے میں بحث کی جاتی ہے (اور جن کاعلم اخلاق کے ساتھ قریبی ناطہ ہے) وہ مندرجہ ذیل چار قوا ہیں:

    ۱۔ قوہ عقلیّہ

    قوہ عقلیّہ، اس قوہ کو کہا جاتا ہے جس کا کام حقائق امور کا ادراک اور نیکی بدی کو پہچاننا ہے۔ یہ قوہ انسان کو نیک اور ممدوح افعال کو انجام دینے کا امر کرتی ہے اور بد اور مذموم افعال سے روکتی ہے ۔

    ۲۔ قوہ غضبیہ

    قوہ غضبیہ، اس قوہ کو کہا جاتا ہے جس کے ذریعے انسان شر اور مصیبتوں کو بہر صورت (خواہ شرعی ہو یا غیر شرعی) خود سے دفع کرتا ہے۔

    ۳۔ قوہ شہویہ

    قوہ شہویہ ، اس قوہ کو کہا جاتا ہے جس کے ذریعے انسان اپنے لیے منفعت کو جلب کرتا ہے، جیسے خوراک، لباس اور شادی کی طلب وغیرہ، لیکن یہ قوہ جو کچھ طلب کرتی ہے اس میں حلال و حرام یا طہارت و نجاست اور یا اوامر و نواہی کا ملاحظہ نہیں کرتی ہے۔

    ۴:قوہ وہمیہ

    قوہ وہمیہ، اس قوہ کو کہا جاتا ہے جس کا کام جزئی معانی کو درک کرنا ہے جیسے ایک معین شخص سے محبت کرنا، یہ قوہ عاقلہ کے برعکس ہے کہ جو کلی معانی کو درک کرتی ہے جیسے محبت کا ادراک، کسی خاص شے یا شخص کو مقید کیے بغیر۔

    نکتہ: نفس اگر قوہ شہویہ کی پیروی کرے تو اسے بہیمہ(چوپائے) کا نام دیا جاتا ہے، اگر قوہ عقلیہ کی پیروی کرے تو اسے ملکیہ الٰہیہ(فرشتہ صفت) کہا جاتا ہے اور اگر قوہ غضبیہ کی پیروی کرے تو اسے سبعیہ(درندہ خو) کہا جاتا ہے ، اور اگر قوہ واہمہ کی پیروی کرے اور اپنے مقاصد اور اغراض کے حصول کے لیے صرف مکر و فریب کے درپے ہو تو اسے قوہ شیطانی قوت کے عنوان سے یاد کیا جاتا ہے ۔

    ان تینوں قوا کو قوہ عاقلہ کے تحت فرمان ہونا چاہیے تاکہ انسان ہدایت، سعادت اور انسانیت کی راہ پر گامزن ہو سکے۔

     

    • تاریخ : 2017/07/17
    • صارفین کی تعداد : 1402

  • خصوصی ویڈیوز