مقالات و آراء

  • مذہبی شعائر کی تشخیص کے معیار

  • در حقیقت سید الشہداء امام حسین (ع) کے لیے عزاداری اور مجالس کا قیام ایک لائق تحسین اور ضروری امر ہے اور یہ الٰہی شعائر کی تعظیم کے نمایاں ترین مصادیق میں سے ہے اس میں کسی قسم کا کوئی شک نہیں ہے!!
    اس نوعیت کی مجالس اور مراسم عزاداری کو دن بدن زیادہ تعداد اور زیادہ جوش و خروش سے منعقد کیا جائے لیکن ایک مسئلہ جس کے بارے میں غور و فکر ضروری ہے؛ ان شعائر کا مصداق ہے ، یعنی کون سا عمل حسینی شعائر کا مصداق شمار ہوتا ہے اور کون سا عمل ان کا مصداق نہیں ہے!!
    اس کے بارے میں مزید یہ کہا جانا چاہئیے: کہ مراجع عظام ، بزرگ علماء اورماہرین-جو زمان و مکان کے حالات سے واقف ہوں- کی ذمہ داریوں اور فرائض میں سے ایک یہ ہے کہ علمی اور اجتہادی روش کے ساتھ مختلف پہلوؤں کا خیال رکھتے ہوئے ان شعائر کے مصادیق کا تعیّن کریں تاکہ دینی ومذہبی شعائر کی مقدس چاردیواری میں بدعتوں اور نامناسب اعمال کو داخل ہونے سے روکا جا سکے۔
    ممدوحہ اور پسندیدہ دینی شعائر کی تشخیص اور انہیں ناپسندیدہ اور غیر شرعی اعمال سے جدا کرنے کے لیے کم از کم دو معیار اور شرائط کو مدنظر رکھا جائے:
    ۱) پہلا ملاک یہ ہے کہ انہیں شرعی موازین کے مطابق ہونا چاہئیے چونکہ امام حسین (ع) نے بنیادی طور پر دینی تعلیمات کے احیاء کے لیے قیام کیا تھا نہ کہ ان کی پامالی کے لیے ۔
    ۲) دوسرا ملاک یہ ہے کہ ان اعمال و افعال کی انجام دہی سے سید الشہداء کے ان اہداف کی مخالفت لازم نہ آتی ہوجن کے لیے آپ(ع) نے جہاد کیا ۔

    • تاریخ : 2017/10/02
    • صارفین کی تعداد : 931

  • خصوصی ویڈیوز