استفتائات

سوال: میں دو تین سال سے بدخوابی کا شکار ہوں۔ رات کو عام طور پر تین بجے نیند آتی ہے اور اگر نماز صبح کیلئے بیدار ہونا چاہوں تو بدخوابی میں شدت آ جاتی ہے لہٰذا مجبور ہوں کہ اپنی نیند (تقریبا چھ گھنٹے تک) پوری کرنے کیلئے آذان ظہر تک سوتا رہوں۔ پس اگر نماز کیلئے اٹھوں تو تھکن اور سستی کے باعث اپنی تعلیم اور کام درست طور پر انجام نہیں دے پاتا۔ میں یہ دیکھنا چاہ رہا تھا کہ اگر اس وجہ سے نماز چھوٹ جائے اور اس کی قضا کر لی جائے، تو کیا شرعی اشکال ہے؟ یہ بات پیش نظر رہے کہ میں نے بد خوابی کے علاج کیلئے ڈاکٹر کی طرف بھی رجوع کیا ہے مگر افاقہ نہیں ہوا۔

جواب: ضروری ہے کہ کوئی بھی پروگرام یا کوئی بھی عذر مکلف کی واجب نماز کے قضا ہونے کا باعث نہ بنے لیکن اگر ایسا ہو جائے تو لازم ہے کہ توبہ کرے اور قضا کرے ۔




  • مربوطہ استفتائات