استفتائات » نمـاز »
بعض شرعی احکام، شہر کی حدود کے علم پر موقوف ہیں جیسے کسی شہر میں دس دن قیام کرنا اور اس مسافر کا حکم جس کا گزر اپنے شہر سے ہوتا ہے وغیرہ ، شہروں کی حدود کتنی ہوتی ہے؟

بعض شہروں کی پوزیشن ایک جیسی رہتی ہے اور عرف میں ان کی حدود مشخص ہوتی ہے یعنی اس شہر کی آخری عمارتیں۔ لیکن شہروں کی توسیع ، ان کے ایک دوسرے سے نزدیک ہونے اور آپس میں مل جانے کی صورت میں شک ہو جاتا ہے اور یہ ...

اس مکلّف کی نماز کا حکم کیا ہے جس نے ایسے مقام پر قصر نماز پڑھی ہے جہاں اسے اپنی نماز پوری پڑھنی تھی ؟

اگر مکلّف پر پوری نماز پڑھنا واجب تھا لیکن وہ قصر نماز پڑھتا ہے تو اس کی نماز باطل ہوگی اور اس پر واجب ہے کہ نماز پوری پڑھے ، خواہ وقت کے اندر اسے معلوم ہو جائے یا وقت گزرنے کے بعد علم ہو۔ لیکن یہاں ...

کیا سفر میں مسافر کے حکم یعنی قصر سے استثنا کا ضابطہ، سفر کی کثرت ہے یا وہ شخص جس کا پیشہ سفر ہو ؟

جس کا پیشہ سفر ہو اس کے لیے قصر نماز پڑھنا جائز نہیں ہے اور سفرکا پیشہ رکھنے والے افراد سے مراد ایسی ملازمت یا صنعت و حرفت رکھنے والے لوگ ہیں کہ اگر ان سے ان کے کام کے بارے میں سوال کیا جائے تو وہ اس ...

اگر میں اپنے پیشے کی وجہ سے کثیر السفر ہو جاؤں تو کیا مجھے اپنی نماز پوری پڑھنی ہو گی ؟ کیا کثیر السفر شخص غیر پیشہ وارانہ سفر میں بھی اپنی نماز پوری پڑھے گا ؟

اگر کوئی شخص سیاحتی اور تفریحی سفر کثرت سے کرتا ہو تو وہ کثیر السفر کے حکم میں نہیں آتا بلکہ عام مسافروں کی طرح اس کی نماز قصر ہو گی اور سفر میں وہ روزہ بھی نہیں رکھے گا ۔ اگرکچھ افراد کا کام کاج سفر سے وابستہ ہو جیسے ...

جس شخص کا پیشہ سفر ہو اور اس کیلئے پوری نماز پڑھنا ضروری ہو، تو اس کی نماز صرف منزل پر پہنچ کر کامل ہو گی یا راستے میں بھی کامل ہو گی؟

جس کا پیشہ سفر ہو اور وہ اس سلسلے میں بہت سے ایسے مقامات کا سفر کرتا ہے جو اس کے شرعی وطن نہیں ہیں تو اس کیلئے ضروری ہے کہ اپنے وطن ، منزل مقصود پر پہنچ کر اور اسی طرح راستے میں بھی اپنی نماز پوری ...

ایسے ملازمین جو پیشہ وارانہ دوروں یا اپنے فرائض کی ادائیگی کیلئے سفر کرتے ہیں کیا ان کو نماز قصر پڑھنی چاہیے یا کامل؟

جس ملازم کی نوکری وطن کے اندر ہے لیکن مثال کے طور مہینے میں ایک مرتبہ چند دنوں کے لیے اس کی ڈیوٹی وطن سے باہر لگائی جاتی ہے، اس کی نماز قصر ہوگی کیونکہ اس کا کام سفر پر موقوف نہیں ہے اوراگراس کے کام کی نوعیت ...

میں یوکرائن کی ایک یونیورسٹی کا طالب علم ہوں اور میری کلاسیں نماز کے اوقات میں منعقد ہوتی ہیں جبکہ یونیورسٹی حکام مذہبی تفریق کے بہانے مجھے ان اوقات میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دیتے ! اس صورت میں کیا ہمارا مقررہ وقت میں نماز ادا نہ کرنا اور کلاسیں ختم ہونے کے بعد اس کی قضا کرنا حرام ہے ؟

یقینا نماز کو اس کے مقرّرہ وقت میں ادا کرنا واجب ہے اور جان بوجھ کر نماز کا وقت نکلنے تک تاخیر کرنا حرام ہے ۔ لہذا مجبوری اور سختی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے آپ نماز ادا کر سکتے ہیں یعنی  نماز کو مختصر انداز سے اس کے مقدمات و ...

اگر نماز کا وقت داخل ہونے کے بعد شوہر بیوی سے استمتاع (جنسی لذت) کا تقاضا کرے اور بیوی نماز پڑھنے کی تیاری کر چکی ہو تو ان میں سے کون سا حق مقدّم ہوگا ؟

اگر دونوں کاموں کے لیے وقت وسیع ہو تو پہلے شوہر کا حق ادا کرنا واجب ہے البتہ شوہر کو چاہئیے کہ نماز کے احترام کا خیال رکھے ، اوّل وقت کی پابندی کرے  اور اپنے نفس پر کنٹرول کرے تاکہ وہ الٰہی حقوق کی ادائیگی سے مانع ...

کیا ہاتھ باندھنے سے نماز باطل ہو جاتی ہے؟

جی ہاں! نماز کا جز سمجھ کر ہاتھ باندھنے سے نماز باطل ہوجاتی ہے اور احتیاط کی بنا پر جز سمجھے بغیر بھی اس عمل کو ترک کرنا واجب ہے ۔ ...

کیوں نماز کو صرف عربی زبان میں پڑھنا چاہیے ؟

پیغمبر اکرم (ص) نے فرمایا : "اسی طرح نماز پڑھو جیسے میں پڑھتا ہوں" ، یہ روایت عربی زبان میں نماز بجا لانے پر ایک اہم ترین دلیل ہے اور اس کے علاوہ  دیگر بہت ساری ایسی روایات ہیں جو اس امر پر دلالت کرتی ہیں کہ نماز کے اجزا جیسے تشھد ، ...

نافلہ نمازوں، جیسے نماز غفیلہ میں الحمد کے بعد «بسم الله الرحمن الرحیم» پڑھنا واجب ہے یا مستحب؟ کیا یہ ممکن ہے کہ ایک نفلی نماز واجب ہو جائے ؟

کیونکہ نماز غفیلہ میں الحمد کے بعد کسی دوسری سورہ کی جگہ قرآن کریم کی کچھ آیات کی تلاوت کی جاتی ہے اس لیے  «بسم الله الرحمن الرحیم» کو جز کے بجائے مطلقِ ذکر کے قصد سے پڑھنا مستحب ہے ۔ لیکن بسملہ سورہ توبہ کے علاوہ دیگر تمام قرآنی سورتوں ...

اگر نماز کے دوران وضو میں شک ہو جائے تو کیا اس شک کی طرف توجہ کرنی چاہیے یا نہیں ؟

اگر کسی کو یقین ہو کہ اس سے حدث واقع ہوا ہے اور اس کے بعد وضو میں شک کرے تو اس صورت میں نماز کو توڑ کر وضو کرنا ضروری ہوگا ۔ ...