استفتائات

کیا بڑے بیٹے پر باپ کی ان نمازوں اور روزوں کی قضا واجب ہے جن کو اس نے اپنی زندگی میں جان بوجھ کر ترک کیا تھا ؟

بڑے بیٹے پر اپنے باپ کی ان قضا نمازوں اور روزوں کو بجا لانا واجب ہے جو کسی شرعی عذر کی وجہ سے ترک ہوئے ہوں اور اس نے جان بوجھ کر ان کو قضا نہیں کیا لیکن اگر باپ نے جان بوجھ کر اور بغیر کسی شرعی عذر کے اپنی نمازوں اور روزوں کو ترک کیا تھا تو بڑے بیٹے پر ان کی قضا بجا لانا واجب نہیں ہے ۔ اسی طرح وہ روزے جن کی قضا خود باپ پر واجب نہیں تھی مثلا وہ روزے جو اس نے بیماری کی حالت میں ترک کیے ہوں اور اس کی بیماری اگلے ماہ رمضان تک جاری رہے تو بڑے بیٹے پر ان کی قضا واجب نہیں ہے اسی طرح باپ سے بے ہوشی یا پاگل پن کی حالت میں ترک ہونے والے نماز و روزے کہ جب بنیادی طور پر اس سے تکلیف ساقط تھی ۔ اسی طرح اگر پاب کے ذمہ استیجاری یا نذر کی وجہ سے واجب والی نمازوں اور روزوں کی کوئی قضا تھی تو بڑے بیٹے پر ان کا بجا لانا واجب نہیں ہے ۔




  • مربوطہ استفتائات