۱) کیا انسان قیامت کے دن اور حساب و کتاب اور جنّت یا جہنم میں داخل ہونے کے بعد اپنے عزیز و اقارب کو پہچانے گا؟ بالخصوص یہ کہ قرآن کی رو سے ہر شخص اپنے ماں باپ سے دور بھاگے گا، کیا حساب و کتاب کے بعد بھی وہ انہیں پہچانے گا؟ کیا ان کیلئے شفاعت کرسکے گا؟
2) قرآن مجید میں بہشتی حوروں کا ذکر ہے۔ جیسے سورہ رحمٰن میں ہے: "كَأَنَّهُنَّ الْيَاقُوتُ وَالْمَرْجَانُ" (گویا وہ (حوریں) یاقوت اور مرجان ہیں)؛ سوال یہ ہے کہ اتنی خوبصورت حوروں کی موجودگی میں جنّت میں جانے والی مومن خواتین کی کیا حیثیت ہو گی کیونکہ یقینی طور پر مرد حضرات ان حوروں کی طرف مائل ہو جائیں گے، پس ان کے ہوتے ہوئے مومن خواتین کی جگہ کہاں ہے؟
۱) جی ہاں! انسان اپنے عزیز و اقارب کو پہچانے گا اور حق شفاعت رکھنے کی صورت میں ان کیلئے سفارش بھی کرے گا۔ رہی بات انسان کے اپنی ماں اور دوسروں سے دور بھاگنے کی، تو اس کی وجہ روز حساب کی وحشت اور خوف ہے کہ جب انسان کو اپنے اعمال کی وجہ سے حقیقی تشویش اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
2) جب مومن عورت جنّت میں داخل ہو گی تو اس کی خوبصورتی میں اس قدر اضافہ ہو گا کہ بہشتی حوروں سے زیادہ حسین و جمیل ہو جائے گی۔