اگر مرجعیت قرآن کو حاصل ہے تو تفسیر میں اختلاف کے وقت کس کی طرف رجوع کیا جائے؟ اگر کہا جائے کہ حدیث کی طرف مراجعہ ضروری ہے تو کیا اس سے دور لازم نہیں آئے گا؟
قرآن ایک ایسا مرجع ہے کہ حدیث کےمعتبر و مقبول ہونے کا جائزہ لینے کے لیے اسے قرآن کے سامنے رکھا جاتا ہے اور (دوسری طرف سے) قرآن کے اجمال کی وضاحت کے لیے حدیث کی طرف رجوع کیا جاتا ہے؛ لہذا دور لازم نہیں آئے گا۔