ہمارے نزدیک جس نماز کا توضیح المسائل میں ذکر موجود ہے یہ وہی نماز ہے جو آئمہ معصومین (ع) سے ہم تک پہنچی ہے اور یہ نماز وہی نماز ہے جو آئمہ معصومین (ع) نےاپنے جد امجد حضرت رسول خدا (ص) سے وراثت میں پائی ہے،اس لیے کہ آپ (ص) نے فرمایا تھا: "صلوا کما رأیتموني أصلي” (تم لوگ اسی طرح نماز پڑھو جس طرح مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو) لیکن آپ (ص) کے بعد لوگوں میں یہ اختلاف پیدا ہو گیا کہ آپ (ص) کس طرح نماز ادا کرتے تھے اور کس طرح وضو فرماتے تھے ۔
ہم نے آئمہ اہل بیت (ع) کی سیرت کو اپنے لیے مشعل راہ قرار دیا چونکہ رسول اکرم(ص) نے حدیثِ ثقلین میں ہم سے ارشاد فرمایا : ما ان تمسکتم بھما لن تضلوا بعدي ابدا (اگر تم نے ان دونوں کو مضبوطی سے پکڑے رکھا تو میرے بعد کبھی گمراہ نہیں ہو گے) اور انہی معصوم(ع) ہستیوں نے ہمیں اس نماز کے طریقہ کار کی تعلیم دی ہے ۔