عنوان : | تالیفات, علم عقائد |
مؤلف : | ڈاکٹر طلال الحسن |
پبلشر : | امام جوادؑ فکری و تربیتی انسٹی ٹیوٹ۔قم |
تعداد جلد : | 1 |
صفحات : | 382 |
جب ہم اصلاحی تحریک کی دعوت دیتے ہیں تو بعض لوگوں کے ذہن میں یہ خاکہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ امر آخری شریعت کے کسی مخصوص زمانے تک محدود ہونے پر منتہی ہو گا کیونکہ زندگی کے تقاضوں پر پورا اترنے کے حوالے سے اب یہ ضروری کردار اور توانائی کی حامل نہیں رہی ہے!
مگر یہ محض خام خیالی ہے چونکہ اس تحریک کا بنیادی ہدف زمانے سے ہم آہنگ اس حق کو سامنے لانا ہے کہ جس پر ہم اعتقاد رکھتے ہیں اور اس میں زبان اور اسلوب کی تبدیلی پر اکتفا نہیں کیا جاتا بلکہ یہ دینی نصوص کے فہم میں زمانی قرائن پر مشتمل ہے۔
پہلے درس کی مجموعی مباحث سے یہ واضح ہو گیا کہ روائی میراث کو متعدد آفات کا سامنا ہے جیسے وضع، دس اور تدلیس وغیرہ۔ اس کے بعد دوسرے درس میں اس خطرے سے نمٹنے کیلئے روائی میراث کی تصحیح کا معیار پیش کیا گیا ہے۔ اس کے بعد مناسب یہی تھا کہ تیسرا درس عملی علاج کے بارے میں ہو تاکہ روائی میراث کے ان اثرات سے باہر نکلا جا سکے کہ جو جمود اور بند گلی میں لاکھڑا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ یہ راہ حل اصلاح فکر انسانی کی مباحث میں بالعموم اور اصلاح فکر تشیع کی مباحث میں بالخصوص بیان کیے گئے ہیں۔
یہ اعلیٰ سطحی مباحث علمیت، معروضیت اور جرات و شجاعت کی حامل ہیں کہ جو حوزے کی علمی مباحث میں کم نظیر ہیں۔ یہ امر جناب استاد دام ظلہ کے نظریات میں عجیب نہیں ہے کیونکہ آپ کی تصنیفات تاسیس و تخلیق، تنقید و علاج، صورت و محتویٰ کی جذابیت اور وثاقت و شجاعت سے مملو و پر ہیں۔
یہ کتاب ایک تمہید اور درج ذیل چار فصول پر
مشتمل ہے:
تمهيد: بعض
قوانين الفكر البشري
الفصل الأول:
أهمّ مفاصل إصلاح الفكر الشيعي
الفصل الثاني:
الإصلاح بين سلطة المال وسلفية الفكر الديني
الفصل الثالث:
المنهج الأخباري والتأسيس للسلفية الشيعية
الفصل الرابع:
مسائل في الصميم