تألیفات

کتاب ’’علم اخلاق کا مقدمہ‘‘

کتاب ’’علم اخلاق کا مقدمہ‘‘

عنوان :
اخلاقیات, تالیفات
مؤلف :

آیت الله العظمی سید کمال حیدری

پبلشر :

امام جوادؑ فکری و تربیتی انسٹی ٹیوٹ۔ قم

تعداد جلد :

1

صفحات :

کتاب کا تعارف:

کتاب کا آغاز ایک تمہید سے ہوتا ہے۔ اس کے بعد متن تین بحثوں پر مشتمل ہے۔

کتاب کے مقدمے میں آیات «وَ إِنَّكَ لَعَلى خُلُقٍ عَظِيم» (قلم: ۴) اور «قَدْ أَفْلَحَ مَنْ زَكَّاها» (شمس: ۸) ذکر کی گئی ہیں کہ جن میں قرآن کریم کی رو سے اخلاق کی اہمیت اور مقام کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ پھر اخلاق حسنہ کے باب میں وارد ہونے والی روایات کا جائزہ لیا گیا ہے۔

پہلی بحث: علم اخلاق کی تعریف

مصنف نے علم اخلاق کی لغوی و اصطلاحی تعریف اور علم اخلاق کا مقام بیان کرنے کے بعد اسے عملی حکمت کی اقسام میں سے قرار دیا ہے۔ لہٰذا علامہ طباطبائی کے نقطہ نظر سے علم اخلاق کی تعریف پیش کرتے ہیں اور اسی کو اختیار کرتے ہیں۔

دوسری بحث: اخلاق کی تغیر پذیری

اس میں اشارہ کیا گیا ہے کہ انسان تغیر پذیر ہے اور اس اعتبار سے انسان مختلف ہیں۔ اس حصے میں مصنف اس شبہے کا جواب دیتے ہیں کہ اگر آیت شریفہ «إِنَّما يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَ يُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرا» (الاحزاب: ۳۳) میں مقصود ارادہ تکوینی ہو تو اہل بیتؑ کی تطہیر میں جبر کا عمل دخل ہو گا اور جبر اس امر کا باعث ہو گا کہ یہ ہستیاں ثواب کی مستحق نہ رہیں۔

تیسری بحث: انسانی اخلاق کی اصلاح کا طریقہ کار

کتاب کی تیسری اور آخری بحث میں انسان کے اخلاق کی اصلاح کے طریقوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس حصے میں مصنف مقدمے کے بعد اس بحث میں وارد ہوتے ہیں کہ انسانوں کی تہذیب کا ایک ہدف ہے۔ اس ہدف کی بنیاد پر تہذیب یافتہ انسانوں کو تین حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ کچھ انسان دنیوی ہدف، کچھ اخروی ہدف اور بعض اللہ کی محبت میں تہذیب نفس کرتے ہیں۔




  • صارفین
  • ڈاؤنلوڈ
  • خرید