امام (علیہ السّلام) کسی مناسب اقدام کو انجام دیتے وقت الٰہی نگاہ سے بہرہ مند ہوتے ہیں پس ہمیں ان سے استفادہ کرنا ہے کیونکہ وہ ہمارے لیے (ہدایت کا) سرچشمہ ہیں،نہ یہ کہ (خدانخواستہ) ہم ان پر اپنا فیصلہ مسلّط کرنا شروع کر دیں اور جب ہم ان واقعات میں سے کسی واقعے کا جائزہ لیتے ہیں تو اس سے مربوط امور کا اپنی محدود سوچ سے تجزیہ و تحلیل کرتے ہیں جو بعض اوقات ہمارے ذاتی احساسات کے تحت ہوتا ہے اور ہم امام (علیہ السّلام) کی طرح ترجیحات اور مصلحتوں کا ملاحظہ نہیں کرتے ۔
اگر ہم ان امور کا سطحی انداز سے جائزہ لینا شروع کر دیں تو یہ نتیجہ خیز نہیں ہو سکتا۔ آپ یہ دیکھیں کہ حضرت زینب (ع) نے جس انداز میں اپنے اہل و عیال کی قربانیاں دیں؛ کیا ہم میں سے کوئی ایسا کر سکتا ہے؟! جب ہم حضرت زینب (ع) کے طرزِ عمل کو نہیں سمجھ سکتے تو امام معصوم (ع) کے عمل و کردار کو کیسے سمجھیں گے جو ان سے بھی بہت آگے ہے۔