استفتائات

جناب عالی کے نزدیک شرعی وطن کی تعریف کیا ہے ؟ اور اگر کوئی شخص کسی شہر میں چھ ماہ سکونت اختیار کرے تو کیا وہ شہر اس کا وطن شمار ہو گا ؟

ہمارے نزدیک شرعی وطن کی چند  قسمیں ہیں : ۱)ایسا شہر جو کسی کا تاریخی وطن ہو یعنی جہاں اس کے والدین اور خاندان والے رہتے ہوں اور اس شخص کا محلِ ولادت بھی  ہو اسی طرح عرف میں اس شخص کو اس شہر کی طرف منسوب کیا جاتا ہو ؛ نتیجۃً یہ شہر اس کا شرعی وطن بھی ہوگا ۔ ۲) ایسا شہر جس کو کسی شخص نے اپنے لیے تاحیات وطن اور جائے رہائش کے طور پر اختیار کیا ہو ۔ ۳) ایسا شہر جس کو کسی شخص نے عارضی لیکن نسبتا طولانی مدت کے لیے اپنی اقامت گاہ قرار دیا ہو اس طرح کہ اس شہر میں اس کی موجودگی کو سفر شمار نہ کیا جائے؛ مثال کے طور پر کسی جگہ چار سال کیلئے رہائش اختیار کرے ۔ ۴) جس شخص میں مذکورہ بالا شرائط نہ ہوں، اگر وہ کسی شہر میں گھر لے کر اس میں رہائش پذیر ہو جائے تو وہ جگہ اس کا اور اس کے اہل و عیال کا وطن شمار ہو گی جیسا کہ اگر ایک ملازمت پیشہ شخص اپنے شہر سے دور ہو جائے اور غیر معینہ مدت تک اپنی ملازمت کے نئے مقام پر ساکن ہو جائے تو وہ نیا شہر اس کا شرعی وطن شمار ہوگا ۔




  • مربوطہ استفتائات