اگر کوئی شخص سیاحتی اور تفریحی سفر کثرت سے کرتا ہو تو وہ کثیر السفر کے حکم میں نہیں آتا بلکہ عام مسافروں کی طرح اس کی نماز قصر ہو گی اور سفر میں وہ روزہ بھی نہیں رکھے گا ۔ اگرکچھ افراد کا کام کاج سفر سے وابستہ ہو جیسے زیارتی اور سیاحتی قافلوں کے سالار اور ڈرائیور وغیرہ؛ تو وہ کثیر السفر کے حکم میں ہیں اور ان پر لازم ہے کہ نماز پوری پڑھیں اور روزہ بھی رکھیں کیونکہ ان کا کام کاج سفر کرنے سے وابستہ ہے؛ لیکن اگر یہی افراد کام کاج سے ہٹ کر کسی سفر پر جائیں تو ان کی نماز قصر ہوگی اور وہ روزہ بھی نہیں رکھ سکتے ۔