۱) اگر کسی شخص کو نیند کی حالت میں احتلام ہو جائے اور آذان صبح تک بیدار نہ ہو سکے تو اس کا روزہ صحیح ہو گا ۔ ۲) جو شخص احتلام کے دوران جاگ جائے اور اسے یقین ہو کہ اگر سوئے گا تو آذان سے پہلے بیدار نہیں ہوگا تو احتیاط کی بنا پر غسل کیے بغیر نہ سوئے اور اگر دوبارہ سو جائے درحالنکہ اس کو آذان صبح سے پہلے بیدار ہونے کی عادت تھی ، لیکن بیدار نہیں ہوتا تو ضروری ہے کہ امساک (روزہ کو باطل کرنے والی چیزوں سے پرہیز کرنا ) کرے اور اس دن کی قضا بجا لائے البتہ اس پر کفارہ واجب نہیں ہو گا ۔ لیکن اگر اس کو آذان صبح سے پہلے بیدار ہونے کی عادت نہ ہو اور اس صورت میں دوبارہ سونے کے بعد آذان سے پہلے بیدار نہیں ہوتا تو اس دن باقی روزہ داروں کی مانند امساک کرے اور بعد میں اس دن کی قضا اور کفارہ بجا لائے ۔