مقالات و آراء

  • تکفیری تحریکیوں کی فکری سطح اور صحابہ پیغمبر(ص)کے بارے میں ان کا موقف

  • ہماری گفتگو پيغمبر اکرم (ص) کی ذات سے توسل کے جواز اور خداوند متعال کے نزديک ان کی منزلت و مقام کے بارے ميں تھی گزشتہ پروگراموں ميں ہم اس موضوع کی اہميت بيان کر چکے ہيں کيونکہ ہم ديکھ رہے ہيں کہ يہ موضوع اس وقت امّت اسلاميہ ميں محورِ اختلاف بن چکا ہے اس معنی ميں کہ ايک گروہ جو اسلام کی پيروی کا دعويدار ہے وہ دوسروں پر اوليا ، صالحين ، اہل بيت (ع) اور پيغمبر اکرم(ص) کے ساتھ توسل کی وجہ سے کفر کی تہمت لگاتا ہے ۔

    يہ مبالغہ نہيں ہے اگر ہم يہ کہيں کہ ان تکفيری گروہوں کی اہم ترين ترجيح نہ توحيد ہے ، نہ نبوّت ، نہ اسلام کی ترويج اور نہ ہی قوموں اور امّت کے مفادات تو پھر ان تکفيری گروہوں کی اہم ترين ترجيح کيا ہے؟ ان کی اہم ترین ترجیح مقدّس مقامات اور مزاروں کو منہدم کرنا ہے گويا دين اسلام ميں اس سے زيادہ اہم کوئی چيز نہيں ہے۔

    "مزاروں کو منہدم کرنا” انسان اس جملے کے ذريعے اس قسم کے گروہوں کی فکری سطح کو زيادہ بہتر انداز سے سمجھ سکتا ہے جيسا کہ قرآن کريم فرماتا ہے :”ہر شخص اپنے مزاج و طبيعت کے مطابق عمل کرتا ہے”، يہ ان گروہوں کی سطح فکری ہے ان گروہوں کا خط اور ہدف، دينی تعليمات کی خدمت کرنا نہيں ہے ،لوگوں کی روز مرّہ زندگی ميں توحيد کی ترويج کرنا نہيں ہے ، لوگوں کی خدمت کرنا نہيں ہے ، لوگوں کے امن و امان کی حفاظت کرنا نہيں ہے يہ تمام چيزيں نہيں ہيں بلکہ صرف ايک چيز ہے اور وہ یہ کہ یہ لوگ فقط مزارات کو منہدم کرنے کے درپے ہيں ۔

    ميرے نزديک يہ ہدف ان گروہوں کی فکری اور عقائدی بنيادوں کے کھوکھلے پن کی علامت ہے شايد يہ سب کچھ جان بوجھ کر کيا جا رہا ہے کيونکہ وہ اپنے اس عمل کے ذریعے امّت اسلاميہ کو مشتعل کرتے ہيں اور ان کے احساسات کو مجروح کرتے ہيں اس لیے کہ امّت اسلاميہ تمام تر اصولی، عقائدی، مذہبی، فقہی اور منہجی اختلافات کے باوجود اوليائے کرام کااحترام کرتی ہے خصوصاان لوگوں کا جو پيغمبر (ص) کے اصحاب اور ساتھی تھے ۔ عيجب بات کہ جس سے انسان حيرت ميں پڑ جاتا ہے، يہی ہے کہ يہ تکفيری گروہ دعوی کرتے ہيں کہ وہ صحابہ کی عزت و احترام کا دفاع کر رہے ہيں درحالانکہ وہ ان کی شان ميں بہت بے احترامياں اور گستاخياں کر چکے ہيں يہاں ميں ايک حقيقت کو واضح کرنا چاہتا ہوں اور وہ يہ ہے کہ اوليا و صالحين کے ساتھ توسل کے موضوع خصوصا صالحين کے امام اور اشرف المخلوقات حضرت محمد (ص) کے ساتھ توسل کی بنياد پر يہ گروہ مسلمانوں کو کافر قرار ديتے ہيں اور ان کو قتل کرتے ہيں ان کے اجتماعات ميں دھماکے کرتے ہيں اور انہيں قتل کرتے ہيں ۔

    «مطارحات فی العقیدۃ» سے ماخوذ

    مؤرخہ 21 جمادی الثانی 1434 – ۲مئی ۲۰۱۳

    موضوع: « رسول اکرم(ص) کے ساتھ توسل کا جواز » قسط نمبر : 10

    • تاریخ : 2015/09/21
    • صارفین کی تعداد : 1206

  • خصوصی ویڈیوز