استفتائات

آیا لڑکے کا ختنہ کرنا واجب ہے ؟ اور اگر واجب ہے تو اس کی ذمہ داری کس پر ہے ؟

ختنہ واجب ہے اور طوافِ حج و عمرہ کے صحیح ہونے میں شرط ہے لیکن دیگر تمام عبادات جیسے نماز وغیرہ کے صحیح ہونے میں شرط نہیں ہے ۔ اگر مولود چھوٹا ہو تو اس کے ولی پر اس کا ختنہ کرنا واجب ہے ؛ لیکن اگر ختنہ کیے بغیر بالغ ہو جائے تو اس صورت میں اگر ختنہ کرنا کسی بڑے خطرے کا باعث نہ ہو تو خود اس پر اپنا ختنہ کرنا واجب ہے بصورت دیگر کوئی دوسرا اس کا ختنہ کرے ۔ ختنہ میں واجب حد "غلفہ" نامی جلد کو کاٹنا ہے جو "حشفہ" کو چھپا کر رکھتی ہے ، اگر چہ اس حصہ کی تمام جلد کو نہ کاٹا جائے اور تمام حشفہ ظاہر نہ ہو۔




  • مربوطہ استفتائات