ہر بچے کے لیے خواہ لڑکا ہو یا لڑکی ، عقیقہ کرنا مستحب ہے اور مستحب ہے کہ عقیقہ کی جنس بچے کی جنس کے مطابق ہو اسی طرح عقیقے کا جانور صحیح و سالم اور صحت مند ہو اور اگر عقیقہ کو انجام دینے میں تاخیر ہو جائے تب بھی یہ ساقط نہیں ہوتا بلکہ اگر بالغ ہونے تک بچے کا عقیقہ نہ ہوا ہو تو مستحب ہے کہ وہ خود اپنا عقیقہ کرے حتی اگر کوئی شخص فوت ہو جائے اور اس کا عقیقہ نہ ہوا ہو تب بھی مستحب ہے کہ اس کے ورثا اس کام کو انجام دیں ۔ بچے کے ماں باپ اور باپ کے خاندان والوں کے لیے عقیقے کا گوشت کھانا مکروہ ہے اور اس کو ترک کرنا بہتر ہے ۔ اسی طرح جائز ہے کہ بھیڑ ، گاؤ یا اونٹ ذبح کیا جائے اور سب سے بہتر نر بھیڑ ہے ۔ اسی طرح مستحب قربانی کو بھی عقیقہ کی جگہ ذبح کیا جا سکتا ہے ۔