یہاں چند صورتیں ہوں گی : ۱) اگر مستحب کی نیت سے اعتکاف کا آغاز کرتا ہے اور دوسرے دن ظہر سے قبل اس کو باطل کر دیتا ہے تو اس صورت میں دوبارہ اعتکاف کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ۲) اگر مستحب کی نیت سے اعتکاف کا آغاز کرتا ہے اور دوسرے دن ظہر کے بعد اس کو باطل کردیتا ہے تو اس صورت میں اس کو دوبارہ سے اعتکاف کرنا ہو گا لیکن اس کام کو فورا انجام دینا ضروری نہیں ہے بلکہ کچھ وقت گزرنے کے بعد اسے انجام دے سکتا ہے ۔ الف) اگر معتکف نے نذر کی ہو کہ خاص دنوں مثلا ایام البیض وغیرہ کے روزے رکھے گا تو ضروری ہے کہ اگلے سال انہی دنوں میں دوبارہ اعتکاف کرے جن کی اس نے نیت کی تھی اس حالت کو قضا کہا جائے گا ۔ ب) اگر معتکف کسی خاص دن کو معین کیے بغیر نذر کی وجہ سے اعتکاف کا آغاز کرے اور پھر اسے باطل کر دے تو اس صورت میں جس وقت بھی چاہے اس کا اعادہ کر سکتا ہے اس حالت کو نذر پر عمل کرنا کہا جائے گا ۔