استفتائات

کیا واجب یا مستحب طواف میں حدث اصغر اور حدث اکبر سے پاک ہونا واجب ہے ؟

طواف میں حدث اصغر اور اکبر سے پاک ہونا شرط ہے اور اگر بغیر طہارت کے طواف کیا جائے تو خواہ عمدا ہو یا سہوا یا پھر لا علمی کی وجہ سے طواف باطل ہو جائے گا اسی طرح اگر وضو یا غسل کرنا ممکن نہ ہو تو واجب ہے کہ تیمم کیا جائے ۔ مستحب طواف میں حدث اصغر سے پاک ہونا شرط نہیں ہے لیکن طواف کی نماز بغیر طہارت کے صحیح نہیں ہو گی ؛ اسی طرح جس سے حدث اکبر مثلا جنابت ، حیض یا نفاس سرزد ہوا ہے اس کے لیے کسی بھی صورت میں حرم میں داخل ہونا جائز نہیں ہے ۔ جس شخص سے طواف کے دوران حدثِ اصغر سرزد ہو جائے ؛ اسے چاہیے کہ طواف کو قطع کردے اور وضو کرنے کے بعد نئے سرے سے طواف کا آغاز کرے ، اگرچہ کہ وہیں سے دوبارہ طواف کا آغاز کر سکتا ہے جہاں سے اس نے چھوڑا تھا اور اس میں کوئی فرق نہیں ہے کہ حدث چوتھے چکر سے پہلے سرزد ہوا یا بعد میں ؛ لیکن اگر اس سے حدث اکبر سرزد ہو جائے تو ضروری ہے مسجد کو ترک کرے اور طہارت کرنے کے بعد اگر اس نے چوتھے چکر سے قبل طواف کو توڑا ہے تو شروع سے دوبارہ آغاز کرے گا لیکن اگر چوتھے چکر کے بعد طواف کو قطع کیا ہے تو وہیں سے دوبارہ شروع کرے گا ۔ اسی طرح واجب ہے کہ طواف کرنے والے کا لباس اور بدن پیشاب اور خون جیسی نجاستوں سے پاک ہو اور نمازی کے لباس یا بدن پر لگنے والی نجاست کی وہ مقدار جو نماز کی حالت میں معاف ہے طواف میں بھی اتنی مقدار معاف ہو گی ۔




  • مربوطہ استفتائات