اگر حج کے دوران بچے سے کوئی ایسا عمل سرزد ہو جائے جو مُحرم پر حرام ہے اور جس پر کفارہ واجب ہو جاتا ہے جیسے حالتِ احرام میں شکار کرنا ، تو کیا اس کا کفارہ اس کے اپنے مال سے ادا کیا جائے گا یا اس کے ولی کے مال سے ؟
اگر بچے سے ایسا فعل ہوجائے جس سے کفارہ واجب ہو جاتا ہے تو اس پر کفارہ دینا واجب نہیں ہے کیونکہ ابھی تک وہ سن تکلیف تک نہیں پہنچا لیکن قربانی کا خرچہ اس کے ولی کے ذمہ ہوگا ۔