استفتائات

کیا بیوی کو اجازت ہے کہ شوہر کو اس کے شرعی حق سے محروم رکھے اور اس کو تمکین نہ دے؟

بیوی پر واجب ہے کہ اپنے شوہر کو تمکین دے اور ہر اس چیز سے دوری اختیار کرے جو شوہر کی نفرت اور دوری کا باعث بنے ؛ اگر بیوی ہم بستری اور استمتاع کے لیے شوہر کی خواہش کو پورا نہیں کرتی تو وہ ناشزہ(نافرمان) شمار ہو گی ۔ البتہ بعض ایسی استثنائی حالتیں بھی ہیں جیسے بیماری ، کمزوری اور دیگر شرعی عذر جن میں عورت کا منع کرنا نافرمانی شمار نہیں ہوتا ۔ اسی طرح اگر شوہر بھی ایسی چیزوں سے دوری اختیار نہیں کرتا جو بیوی کی نفرت اور دوری کا باعث بنتی ہیں تو وہ بھی ناشز (نافرمان) محسوب ہو گا ۔ امام صادق(ع) فرماتے ہیں : ایک عورت اپنی حاجت لے کر پیغمبر اکرم(ص) کے پاس آئی ، آںحضرت (ص) نے فرمایا : کہیں تم "مسوّفات" میں سے تو نہیں ہو ؟ عورت نے عرض کی : یا رسول اللہ مسوّفات کا کیا معنی ہے؟ فرمایا : وہ عورت جسے اس کا شوہر اپنی جنسی ضرورت پورا کرنے کے لیے بلائے مگر وہ ٹالتی رہے یہاں تک کہ شوہر کو نیند آ جائے اور سو جائے ، پس فرشتے شوہر کے دوبارہ بیدار ہونے تک اس عورت پر لعنت کرتے ہیں ۔ اسی طرح پیغمبر اکرم (ص) سے روایت ہے : کیا تم چاہتے ہو کہ میں تمہیں تمہاری بہترین خواتین کے بارے میں بتاؤں؟ وہ عورتیں جو اپنے شوہروں کے لیے بنتی سنورتی ہیں اور وہ دوسروں کے مقابل میں ایک مضبوط قلعہ ہیں ؛ یہ وہ عورتیں ہیں جو اپنے شوہر کی بات کو دھیان سے سنتی ہیں اور ان کی اطاعت کرتی ہیں اور خلوت میں خود کو اپنے شوہر کے اختیار میں قرار دیتی ہیں ۔ امام باقر(ع) فرماتے ہیں : بیویاں اپنےشوہروں کو پاک و صاف دیکھنا پسند کرتی ہیں جیسا کہ شوہر اپنی بیویوں کو اسی طرح دیکھنا پسند کرتے ہیں




  • مربوطہ استفتائات