مسلمان عورت کا کافر مرد کے ساتھ شادی کرنا خواہ کتابی ہو یا غیر کتابی ، جائز نہیں ہے ۔ اسی طرح اگر عورت اسلام قبول کرلے اور مرد اپنے کفر پر باقی رہے تو عدت مکمل ہونے کے بعد ان کا عقد باطل ہو جائے ، چونکہ کافر مرد ، خواہ کتابی ہی کیوں نہ ہو ، کا مسلمان عورت کے ساتھ نکاح جائز نہیں ہے ؛ خداوند متعال کا فرمان ہے : «وَ لَنْ يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكافِرينَ عَلَى الْمُؤْمِنينَ سَبيلا»اور اللہ کبھی کافروں کے لیے مسلمانوں پر غالب آنے کا کوئی راستہ نہیں رکھے گا(نساء:141) ۔ اور شادی میں بھی عورت پر مرد کا تسلط ہوتا ہے ، یہاں تک کہ یہ بھی کہا گیا کہ عورت مرد سے اپنا دین لیتی ہے ۔ اسی طرح اگر کافر مرد مسلمان ہو جائے اور اس کی بیوی غیر کتابی کافر باقی رہے ، تو ان کا نکاح باطل ہو جائے ، چونکہ مسلمان مرد کا غیر کتابی کافر عورت کے ساتھ نکاح جائز نہیں ہے ؛ فرمان الہی ہے:«وَ لا تُمْسِكُوا بِعِصَمِ الْكَوافِرِ» اور تم (بھی) کافر عورتوں کو (اپنے نکاح میں) روکے نہ رکھو(ممتحنه:10)