بڑے بیٹے پر باپ کی ان قضا نمازوں اور روزوں کو بجا لانا واجب ہے جن میں اس کے پاس کوئی شرعی عذر تھا اور اس نے جان بوجھ کرانہیں قضا نہیں کیا لیکن اگر باپ نے کسی شرعی عذر کے بغیرجان بوجھ کر انہیں قضا کیا ہے تو بڑے بیٹے پر ان کی قضا بجا لانا واجب نہیں ہے ۔ اسی طرح وہ روزے جن کی قضا خود باپ پر واجب نہیں تھی ، مثلا بیماری کی ایسی حالت جو ایک ماہ رمضان سے اگلے ماہ رمضان تک جاری رہی ہو تو بیٹے پر ان روزوں کی قضا واجب نہیں ہے ۔ اسی طرح جب باپ بے ہوشی یا پاگل پن کی حالت میں ہو کہ جس وقت اصولا وہ مکلف نہیں ہے اسی طرح اگر باپ کے ذمے نذر یا استیجاری نمازیں اور استیجاری روزے ہوں تو بڑے بیٹے پر ان میں سے کسی کی قضا بجا لانا واجب نہیں ہے ۔