لڑکی کی مرضی کے بغیر اس کا نکاح کرنا جائز نہیں ہے اس صورت میں نکاح باطل ہو جائے گا اور لڑکی سے ہر طرح کا استمتاع بھی حرام ہوگا ۔ البتہ اگر کوئی شخص حکم کو نہیں جانتا اور وطی بشبہہ کا مرتکب ہوتا ہے تو اس صورت میں عورت مہر کی مستحق ہو گی اور اگر وہ راضی ہو جاتی ہے تو دوبارہ عقد پڑھنا ضروری نہیں ہے ، اگرچہ کہ رضایت کے بعد دوبارہ عقد پڑھنا بہتر ہے ۔