ٹیٹو بنوانے میں بذات خود کوئی حرج نہیں ہے اور نہ ہی وہ جلد تک پانی کے پہنچنے میں مانع ہے ۔ البتہ اگر خواتین کے لیے زینت محسوب ہو تو اس کا نامحرم سے چھپانا ضروری ہے اسی طرح اگر عرف میں مردوں کا یہ عمل کفّار یا خواتین سے شباہت محسوب ہوتا ہو تو جائز نہیں ہے لیکن اس کے علاوہ جائز ہے ۔