کتّے کے لعاب دہن کی نجاست اور اس کے شکار کی طہارت میں کوئی ربط نہیں ہے اوردونوں میں سے ہر ایک کا خاص حکم ہے۔البتّہ جس حصّے کو کتّے نے اپنے منہ سے پکڑا ہے، اسے پاک کرنا واجب ہے۔ دیگر پاک حیوانات خواہ ان سے شکار بھی جائز نہ ہو؛ کے برعکس چونکہ کتّا اور خنزیر عینِ نجس ہیں لہذا ان کا لعاب دہن بھی نجس ہے۔ جس برتن کو کتے نے چاٹا ہے اس کو پاک کرنے کے لیے صرف پانی اور صابن سے دھونا کافی نہیں ہے بلکہ پہلے اسے پاک گیلی مٹی سے مانجھا جائے اور پھر کُر پانی کے ساتھ ایک مرتبہ دھویا جائے ۔