جی ہاں ! وضو کے بدلے کافی ہے۔ پس اگر مکلّف سے حدثِ اکبر جیسے جنابت، سرزد ہو جائے تو غسل کافی ہے اور اس کے بعد وضو کی ضرورت نہیں رہتی۔ اسی طرح مستحب غسل بھی وضو سے کفایت کرتا ہے۔