جس کا پیشہ سفر ہو اور وہ اس سلسلے میں بہت سے ایسے مقامات کا سفر کرتا ہے جو اس کے شرعی وطن نہیں ہیں تو اس کیلئے ضروری ہے کہ اپنے وطن ، منزل مقصود پر پہنچ کر اور اسی طرح راستے میں بھی اپنی نماز پوری پڑھے۔ لیکن اگر اس کے کام کی جگہ بھی اس کا شرعی وطن شمار ہوتی ہو مثلا وہ طالب علم جو تعلیم کی غرض سے کسی شہر میں چار سال کے لیے سکونت اختیار کرتا ہے؛ اس کیلئے ضروری ہے کہ اپنے وطن اور جائے کار (جس جگہ وہ تعلیم حاصل کرتا ہے) میں پوری نماز پڑھے اور دو شہروں میں آمد و رفت کے دوران اگر ان کا فاصلہ شرعی مسافت سے زیادہ ہو تو (راستے میں بھی) اس کی نماز قصر ہو گی ۔