جو شخص طلوع فجر(آذان صبح)سے طلوع آفتاب تک مزدلفہ میں نہیں ٹھہر سکتا؛ اس پر واجب ہے کہ وہاں وقوف کرے خواہ وہ چند لمحوں کیلئے ہی کیوں نہ ہو اور یہ عمل روزِ عید کے زوال تک انجام دیا جاسکتا ہے؛ یعنی وہ دن کی ابتدائی گھڑیوں میں یا آذان ظہر سے کچھ دیر پہلے وقوف کرے اور بہتر ہے کہ اگلے سال حج کا اعادہ کرے۔ لیکن اگر اختیاری یا اضطراری وقوف نہ کر سکے تو اس کا حج باطل ہے اور ضروری ہے کہ اسی حج کے احرام کے ساتھ عمرہ مفردہ بجا لا کر اپنے شہر کو لوٹ جائے اور استطاعت کی صورت میں اگلے سال حج کرے ۔