اگر اس کو حلق یا تقصیر کے بعد خود ذبح میں شک ہو جائے تو اس شک کی پرواہ نہیں کرے گا لیکن اگر حلق یا تقصیر سے پہلے شک ہو جائے تو واجب ہے کہ دوبارہ قربانی کرے ۔ لیکن اگر اس کو قربانی کے لیے کوئی جانور نہ ملے یا وہ کسی قابل اعتماد شخص کو اپنی نیابت میں قربانی کے لیے رقم دے اور اس کے بعد اس کو شک ہو جائے کہ کیا اس شخص نے قربانی کی ہے یا نہیں تو اگر اس شخص پر اعتماد کیا جاسکتا ہے تو اس کے قول پر اطمئنان کرنا جائز ہے ۔ اسی طرح اگر اسے علم ہو کہ اس نے پہلے قربانی کی تھی لیکن اس کو شک ہو جاتا ہے کہ آیا اس نے قربانی منی میں کی ہے یا کسی اور جگہ تو اس صورت میں دوبارہ قربانی کرنا واجب نہیں ہے اور اس کی قربانی صحیح ہو گی ۔