بڑے بیٹے پر اپنے باپ کی ان قضا نمازوں اور روزوں کو بجا لانا واجب ہے جو کسی شرعی عذر کی وجہ سے ترک ہوئے ہوں اور اس نے جان بوجھ کر ان کو قضا نہیں کیا لیکن اگر باپ نے جان بوجھ کر اور بغیر کسی شرعی ...
یہاں چند صورتیں ہیں : الف ) اگر دونوں نمازیں تکبیرۃ الاحرام کے ساتھ بیک وقت شروع کی جائیں تو دونوں باطل ہوں گی ۔ ب) اگر ایک کو دوسری پر سبقت حاصل ہو خواہ وہ تکبیرۃ الاحرام کی حدت تک ہی کیوں نہ ہو تو جس نماز کو سبقت حاصل ہو ...
جمعہ کی دو نمازوں کے درمیان ایک فرسخ یا ساڑھے پانچ کیلومیٹر کا فاصلہ ہونا چاہیے ۔ ...
عصرِ غیبت میں نماز جمعہ کے اجتماع میں شرکت کرنا واجب تخییری ہے اس سے مراد یہ ہے کہ جمعہ کے دن اگر نماز جمعہ کی شرائط موجود ہوں تو مکلّف کو اختیار حاصل ہے کہ نماز جمعہ یا نماز ظہر میں سے کسی ایک کو ادا کرے ...
جواب : اگر مسافر شہر کے آخری گھروں اور ان کے اطراف میں رہائش پذیر افراد کی نگاہوں سے اوجھل ہو جائے یا وہ خود انہیں مزید نہ دیکھ پائے، تو اس کیلئے حد ترخص ثابت ہو جاتی ہے؛ خواہ شہر کے گھر اور عمارتیں اس کی نظروں ...
ہمارے نزدیک شرعی وطن کی چند قسمیں ہیں : ۱)ایسا شہر جو کسی کا تاریخی وطن ہو یعنی جہاں اس کے والدین اور خاندان والے رہتے ہوں اور اس شخص کا محلِ ولادت بھی ہو اسی طرح عرف میں اس شخص کو اس شہر کی طرف منسوب کیا جاتا ...
بعض شہروں کی پوزیشن ایک جیسی رہتی ہے اور عرف میں ان کی حدود مشخص ہوتی ہے یعنی اس شہر کی آخری عمارتیں۔ لیکن شہروں کی توسیع ، ان کے ایک دوسرے سے نزدیک ہونے اور آپس میں مل جانے کی صورت میں شک ہو جاتا ہے اور یہ ...
اگر مکلّف پر پوری نماز پڑھنا واجب تھا لیکن وہ قصر نماز پڑھتا ہے تو اس کی نماز باطل ہوگی اور اس پر واجب ہے کہ نماز پوری پڑھے ، خواہ وقت کے اندر اسے معلوم ہو جائے یا وقت گزرنے کے بعد علم ہو۔ لیکن یہاں ...
جس کا پیشہ سفر ہو اس کے لیے قصر نماز پڑھنا جائز نہیں ہے اور سفرکا پیشہ رکھنے والے افراد سے مراد ایسی ملازمت یا صنعت و حرفت رکھنے والے لوگ ہیں کہ اگر ان سے ان کے کام کے بارے میں سوال کیا جائے تو وہ اس ...
اگر کوئی شخص سیاحتی اور تفریحی سفر کثرت سے کرتا ہو تو وہ کثیر السفر کے حکم میں نہیں آتا بلکہ عام مسافروں کی طرح اس کی نماز قصر ہو گی اور سفر میں وہ روزہ بھی نہیں رکھے گا ۔ اگرکچھ افراد کا کام کاج سفر سے وابستہ ہو جیسے ...
جس کا پیشہ سفر ہو اور وہ اس سلسلے میں بہت سے ایسے مقامات کا سفر کرتا ہے جو اس کے شرعی وطن نہیں ہیں تو اس کیلئے ضروری ہے کہ اپنے وطن ، منزل مقصود پر پہنچ کر اور اسی طرح راستے میں بھی اپنی نماز پوری ...
جس ملازم کی نوکری وطن کے اندر ہے لیکن مثال کے طور مہینے میں ایک مرتبہ چند دنوں کے لیے اس کی ڈیوٹی وطن سے باہر لگائی جاتی ہے، اس کی نماز قصر ہوگی کیونکہ اس کا کام سفر پر موقوف نہیں ہے اوراگراس کے کام کی نوعیت ...