استفتائات »
کیا بڑے بیٹے پر باپ کی ان نمازوں اور روزوں کی قضا واجب ہے جن کو اس نے اپنی زندگی میں جان بوجھ کر ترک کیا تھا ؟

بڑے بیٹے پر اپنے باپ کی ان قضا نمازوں اور روزوں کو بجا لانا واجب ہے جو کسی شرعی عذر کی وجہ سے ترک ہوئے ہوں اور اس نے جان بوجھ کر ان کو قضا نہیں کیا لیکن اگر باپ نے جان بوجھ کر اور بغیر کسی شرعی ...

اگر شرعی فاصلہ کی رعایت کیے بغیر جمعہ کی دو نمازیں ایک ساتھ قائم ہوں تو ان کا حکم کیا ہو گا؟ کیا دونوں باطل ہوں گی اور ان کی جگہ نمازِ ظہر پڑھی جائے گی؟

یہاں چند صورتیں ہیں : الف ) اگر دونوں نمازیں تکبیرۃ الاحرام کے ساتھ بیک وقت شروع کی جائیں تو دونوں باطل ہوں گی ۔ ب) اگر ایک کو دوسری پر سبقت حاصل ہو خواہ وہ تکبیرۃ الاحرام کی حدت تک ہی کیوں نہ ہو تو جس نماز کو سبقت حاصل ہو ...

جمعہ کی دو نمازوں کے درمیان شرعی فاصلہ کتنا ہے ؟

  جمعہ کی دو نمازوں کے درمیان ایک فرسخ یا ساڑھے پانچ کیلومیٹر کا فاصلہ ہونا چاہیے ۔ ...

عصرِ غیبت میں نماز جمعہ کے قیام اور اس میں شرکت کا کیا حکم ہے ؟

عصرِ غیبت میں نماز جمعہ کے اجتماع میں شرکت کرنا واجب تخییری ہے اس سے مراد یہ ہے کہ جمعہ کے دن اگر نماز جمعہ کی شرائط موجود ہوں تو مکلّف کو اختیار حاصل ہے کہ نماز جمعہ یا نماز ظہر میں سے کسی ایک کو ادا کرے ...

"حد ترخص"، کہ جہاں سے مسافر پر قصر نماز لازم ہو جاتی ہے؛ کی مقدار کتنی ہے ؟

جواب : اگر مسافر شہر کے آخری گھروں اور ان کے اطراف میں رہائش پذیر افراد کی نگاہوں سے اوجھل ہو جائے یا وہ خود انہیں مزید نہ دیکھ پائے، تو اس کیلئے حد ترخص ثابت ہو جاتی ہے؛ خواہ شہر کے گھر اور عمارتیں اس کی نظروں ...

جناب عالی کے نزدیک شرعی وطن کی تعریف کیا ہے ؟ اور اگر کوئی شخص کسی شہر میں چھ ماہ سکونت اختیار کرے تو کیا وہ شہر اس کا وطن شمار ہو گا ؟

ہمارے نزدیک شرعی وطن کی چند  قسمیں ہیں : ۱)ایسا شہر جو کسی کا تاریخی وطن ہو یعنی جہاں اس کے والدین اور خاندان والے رہتے ہوں اور اس شخص کا محلِ ولادت بھی  ہو اسی طرح عرف میں اس شخص کو اس شہر کی طرف منسوب کیا جاتا ...

بعض شرعی احکام، شہر کی حدود کے علم پر موقوف ہیں جیسے کسی شہر میں دس دن قیام کرنا اور اس مسافر کا حکم جس کا گزر اپنے شہر سے ہوتا ہے وغیرہ ، شہروں کی حدود کتنی ہوتی ہے؟

بعض شہروں کی پوزیشن ایک جیسی رہتی ہے اور عرف میں ان کی حدود مشخص ہوتی ہے یعنی اس شہر کی آخری عمارتیں۔ لیکن شہروں کی توسیع ، ان کے ایک دوسرے سے نزدیک ہونے اور آپس میں مل جانے کی صورت میں شک ہو جاتا ہے اور یہ ...

اس مکلّف کی نماز کا حکم کیا ہے جس نے ایسے مقام پر قصر نماز پڑھی ہے جہاں اسے اپنی نماز پوری پڑھنی تھی ؟

اگر مکلّف پر پوری نماز پڑھنا واجب تھا لیکن وہ قصر نماز پڑھتا ہے تو اس کی نماز باطل ہوگی اور اس پر واجب ہے کہ نماز پوری پڑھے ، خواہ وقت کے اندر اسے معلوم ہو جائے یا وقت گزرنے کے بعد علم ہو۔ لیکن یہاں ...

کیا سفر میں مسافر کے حکم یعنی قصر سے استثنا کا ضابطہ، سفر کی کثرت ہے یا وہ شخص جس کا پیشہ سفر ہو ؟

جس کا پیشہ سفر ہو اس کے لیے قصر نماز پڑھنا جائز نہیں ہے اور سفرکا پیشہ رکھنے والے افراد سے مراد ایسی ملازمت یا صنعت و حرفت رکھنے والے لوگ ہیں کہ اگر ان سے ان کے کام کے بارے میں سوال کیا جائے تو وہ اس ...

اگر میں اپنے پیشے کی وجہ سے کثیر السفر ہو جاؤں تو کیا مجھے اپنی نماز پوری پڑھنی ہو گی ؟ کیا کثیر السفر شخص غیر پیشہ وارانہ سفر میں بھی اپنی نماز پوری پڑھے گا ؟

اگر کوئی شخص سیاحتی اور تفریحی سفر کثرت سے کرتا ہو تو وہ کثیر السفر کے حکم میں نہیں آتا بلکہ عام مسافروں کی طرح اس کی نماز قصر ہو گی اور سفر میں وہ روزہ بھی نہیں رکھے گا ۔ اگرکچھ افراد کا کام کاج سفر سے وابستہ ہو جیسے ...

جس شخص کا پیشہ سفر ہو اور اس کیلئے پوری نماز پڑھنا ضروری ہو، تو اس کی نماز صرف منزل پر پہنچ کر کامل ہو گی یا راستے میں بھی کامل ہو گی؟

جس کا پیشہ سفر ہو اور وہ اس سلسلے میں بہت سے ایسے مقامات کا سفر کرتا ہے جو اس کے شرعی وطن نہیں ہیں تو اس کیلئے ضروری ہے کہ اپنے وطن ، منزل مقصود پر پہنچ کر اور اسی طرح راستے میں بھی اپنی نماز پوری ...

ایسے ملازمین جو پیشہ وارانہ دوروں یا اپنے فرائض کی ادائیگی کیلئے سفر کرتے ہیں کیا ان کو نماز قصر پڑھنی چاہیے یا کامل؟

جس ملازم کی نوکری وطن کے اندر ہے لیکن مثال کے طور مہینے میں ایک مرتبہ چند دنوں کے لیے اس کی ڈیوٹی وطن سے باہر لگائی جاتی ہے، اس کی نماز قصر ہوگی کیونکہ اس کا کام سفر پر موقوف نہیں ہے اوراگراس کے کام کی نوعیت ...