مسجد الحرام کی بالائی منزلوں-خواہ پہلی منزل ہو یا دوسری- پر اختیاری صورت میں بھی طواف جائز ہے ۔ اگرچہ بہتر ہے کہ مقدور ہونے اور تنگی و مشقت اور بھیڑ نہ ہونے کی صورت میں زمین پر طواف کیا جائے ۔ ...
اگر وہ چوتھے چکر سے قبل رش ، گھٹن ، بیماری یا کسی بھی وجہ سے طواف کو قطع کر دے تو اس کا طواف باطل ہو جائے گا اور ضروری ہے کہ دوبارہ شروع سے طواف کا آغاز کرے لیکن اگر وہ چوتھے چکر کے بعد طواف ...
مکلّف پر مقام ابراہیم (ع) کے پیچھے نماز پڑھنا واجب ہے ۔ اگر مقام ابراہیم (ع) کے پیچھے نماز پڑھنا ممکن نہ ہو تو واجب ہے کہ مقام ابراہیم (ع) سے نزدیک ترین جگہ پر نماز پڑھے ۔ اسی طرح طواف اور نماز کے درمیان ۲۰ منٹ سے زیادہ تاخیر ...
ضرورت کے وقت ویل چیئر یا کسی کی پشت پر سوار ہو کر سعی کرنا جائز ہے ؛ اسی طرح مکلّف اختیاری حالت میں بھی ویل چیئر پر بیٹھ کر سعی کر سکتا ہے بشرطیکہ ویل چیئر کو اپنے ہاتھوں سے چلائے ۔ ...
ان منزلوں میں سعی کرنا جائز ہے اور اس میں کسی قسم کا کوئی اشکال نہیں ہے ۔ ...
سعی میں سات چکر لگانا واجب ہے۔ پہلا چکر کوہ صفا سے شروع ہو گا اور مروہ پر ختم ہوگا جب کہ دوسرا چکر مروہ سے شروع ہوگا اور صفا پر ختم ہو گا۔ اسی طرح واجب ہے کہ سعی کا آغاز کوہ صفا کے شروع ، وسط یا آخر ...
مکہ میں نماز کو پورا یا قصر کرنے کا حکم دیگر شہروں کی مانند ہے ؛ البتہ حاجی مسجد الحرام میں نماز کو مکمل یا قصر کرنے میں مخیّر ہے لیکن اگر مکہ مکرمہ میں دس دن تک قیام کرتا ہے تو نماز پوری پڑھے گا بصورت دیگر نماز کو ...
حج ایک اجتماعی عبادت ہے اور اس کے اہداف میں سے ایک ہدف یہ ہے کہ حج کے بارے میں مسلمانوں کے درمیان اختلاف نظر نہیں ہونا چاہیے پس چاند کے ثابت ہونے اور وقوف عرفات کے وقت کے تعین میں حکومتی اعلان کے مطابق عمل کرنا ضروری ہے اگرچہ ...
حج تمتع کے دوران اختیاری حالت میں طواف اور سعی وغیرہ کو وقوف عرفات اور مزدلفہ سے قبل انجام دینا جائز نہیں ہے ؛ لیکن حج مفردہ میں اور ان افراد کے لیے جو ان اعمال کو مقدم نہ کرنے کی صورت میں حرج کا شکار ہو سکتے ہیں ...
حاجی کے لیے مقامی حکومت کی جانب سے مقام عرفات کی شناسائی کے لیے معین کردہ نشانیوں اور علامتوں کی پابندی کرنا واجب ہے ؛ لیکن اگر اجتہاد یا تقلید کے ذریعے اس کو ان علامتوں کے غلط ہونے کا علم ہوجائے تو اس صوت میں ان علامتوں پر توجہ ...
جو شخص نویں ذی الحجہ کے دن زوال سے لیکر غروب آفتاب تک اختیاری قیام نہ کر سکتا ہو تو وہ نویں ذی الحجہ کے دن غروب آفتاب سے لیکر اگلے دن طلوع فجر تک اضطراری قیام کر سکتا ہے اور اس کا حج بھی صحیح ہو گا لیکن ...
اگر حاجی ان قربان گاہوں میں قربانی کرنے پر مجبور ہو تو کوئی حرج نہیں ہے اور قربانی میں تاخیر یا چھپ کر منی میں قربانی کرنا واجب نہیں ہے ۔ ...